پشاور۔۳۱؍مئی: (ایجنسی) پاکستان کے خیبر پختونخوا میں اپنے گھر سے لاپتہ ہوا 7 سال کا معصوم بچہ ہندستان کے راجستھان سے ملا ہے۔ طفیل اسماعیل کی عمر اس وقت 5 سال تھی جب 6 جون 2014 کو وہ لاپتہ ہو گیا تھا۔ طفیل کے والد ظفر علی نے بتایا کہ وہ اس وقت سردرياب سے تیرناب میں اپنا گھر شفٹ کر رہے تھے۔خاندان والوں نے طفیل کی بہت تلاش کی لیکن اس کا پتہ نہیں چل سکا۔ اگلے دن پرانگ پولیس اسٹیشن میں طفیل کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی گئی۔ دو ماہ پہلے خاندان کو طفیل کے بارے میں تب پتہ چلا جب سعودی عرب میں رہ رہے اس کےماموں نے سوشل میڈیا پر اس کی تصویر دیکھی۔ اس تصویر کو ہندستانی سماجی کارکن سجیوا پریرا نے
شئیر کی تھی۔سماجی کارکن نے طفیل کی تصویر کے نیچے ایک نمبر بھی ڈالا ہوا تھا۔ پوسٹ میں فیس بک صارفین سے عرض کیا گیا تھا کہ وہ اس پوسٹ کو شیئر کریں تاکہ بچہ اپنے خاندان سے دوبارہ مل سکے۔ طفیل کے ماموں نے دیے گئے نمبر پر فون کیا۔ انہیں اطلاع ملی کہ بچہ راجستھان میں گنگا نگر پولیس اسٹیشن کی حراست میں ہے۔ظفر نے بتایا کہ بچے کا پتہ چلنے کے 45 دن بعد بھی وہ اسے پاکستان لانے کے قابل نہیں ہو پائے۔ پاکستان کے اخبار 'دی ڈان' میں شائع خبر کے مطابق گھر والے اب سرکاری مدد کے انتظار میں ہیں۔ طفیل کے والدین نے پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف اور ہندستانی وزیراعظم نریندر مودی سے اپنے بیٹے کو واپس لے کر آنے کی اپیل کی ہے۔